فرشتوں کا بیان
مسلمانوں کی ایک خصوصیت یہ بیان کی گئی ہے کہ وہ غیب کی باتوں پر ایمان رکھتے ہیں اور یہ ان کے ایمان کا حصہ ہے کہ وہ فرشتوں کے وجود پر ایمان رکھیں۔
اب فرشتے کون ہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ وہ ایک نورانی مخلوق ہیں جو انسان کی نظروں سے اوجھل ہیں۔
فرشتوں کی خاصیت یہ ہے کہ وہ معصوم ہوتے ہیں یعنی ان سے گناہ کا ارتکاب نہیں ہوتا، کیوں کہ اللّٰہ تعالٰی نے ان میں برائی اور نا فرمانی کا مادہ رکھا ہی نہیں۔ ان کو جو بھی حکم دیا جاتا ہے وہ اسے پورا کرتے ہیں۔
پورے عالم کے نظام میں اللّٰہ تعالٰی فرشتوں سے کام لیتا ہے اس وجہ سے سارے کے سارے فرشتوں کی جماعت مختلف ذمہ داریوں میں مشغول رہتی ہے۔
چار فرشتے مشہور اور باقی فرشتوں سے افضل ہیں۔ ۱) حضرت جبریل علیہ السلام ۲) حضرت میکائیل علیہ السلام ۳) حضرت اسرافیل علیہ السلام ۴) حضرت عزرائیل علیہ السلام۔
۱) حضرت جبرائیل علیہ السلام باقی تمام فرشتوں سے افضل ہیں۔ انکی ذمہ داری یہ تھی کہ وہ اللّٰہ تعالٰی کا پیغام انبیاء علیہم السلام تک پہنچاتے تھے۔
۲) حضرت میکائیل علیہ السلام کے ذمہ مخلوق تک ان کی روزی پہنچانا اور بارش برسانا ہے۔
۳) حضرت اسرافیل علیہ السلام کا کام ہے کہ وہ صور پھونکنے کے لئے تیار کھڑے ہیں کہ جب ربّ العزت کا حکم ہوگا وہ صور پھونکیں گےاور قیامت قائم ہوگی۔
۴) حضرت عزرائیل علیہ السلام کے ذمہ مخلوق کی روح قبض کرنا ہے اسی لئے وہ ملک الموت کے نام سے بھی جانے جاتے ہیں۔
انکے علاوہ اور کئی فرشتے ہیں جن کی صحیح تعداد اللّٰہ تعالٰی کے علاوہ اور کوئی نہیں جانتا۔
- جنت کے خازن کا تذکرہ متعدد احادیث صحیحہ میں مذکور ہے۔ بعض احادیث میں ان کا نام رضوان بھی مذکور ہے۔
- جہنم کے فرشتہ کا نام '' مالک'' ہے ۔
- منکر نکیر وہ فرشتے ہیں جو بندوں سے قبر میں سوالات کریں گے۔
- بعض فرشتے وہ ہیں جو بندوں کے اعمال کو رکارڈ کرنے پر مامور ہیں۔
- حفظہ فرشتوں کی ایک جماعت ہے جو بندوں کی حفاظت کرنے پر مامور ہیں۔
- بعض ایسے فرشتے بھی ہیں جن کے ذمہ ہے کہ وہ علم اور ذکر کی مجلسوں کو ڈھونڈ کر اسے گھیر لیتے ہیں اور اس مجلس میں شرکت کرتے ہیں۔
اور کئی انگنت فرشتے انگنت ذمہ داریوں کو پورا کر رہے ہیں۔
ہر فرشتے کا علم ہم کو نہیں پر ہر فرشتے پر ایمان لانا ہمارا کام ہے اور ہم اللّٰہ تعالٰی کے تمام فرشتوں پر ایمان رکھتے ہیں۔