سمستا کیرالا جمعیت العلماء کا مختصر تعارف

(صد سالہ افتتاحی جشن کے موقع پر لکھی گئی خاص تحریر)

کیرالا جنوبی ہندوستان کا ایک چھوٹا صوبہ ہے۔یہاں آبادی کے اعتبار سے مسلمان دوسرے نمبر پر ہیں۔ ان میں اکثریت روایتی سنی مسلمان ہیں۔ ان سنی مسلمانوں کی ایک مایہ ناز تحریک جیسے ہم سمستا کیرالا جمعیت العلماء کے نام سے جانتے اور پہچانتے ہیں۔ سمستا کا تاسیسی نصب العین عقائد اہل سنت کا تحفظ اور مسلمانوں کے نظام تعلیم کا فروغ ہے۔ الحمدللہ 1926 میں یمنی سادات اور جید و خدا ترس علماء حق کی سرپرستی میں اس تحریک کی بنیاد رکھی گئی۔ تقریباً ایک صدی سے ملبار اور پڑوسی ریاستوں میں دینی، تعلیمی اور ملی خدمات میں سمستا سرگرم عمل ہے۔ اس کی خدمات کا دائرہ کافی وسیع ہے۔کیرالا، کرناٹک، تامل ناڈو، آندھرا پردیش، تلنگانہ، مہاراشٹرا، مغربی بنگال، آسام، دہلی اور کشمیر تک سمستا کی دینی وتعلیمی خدمات جلیلہ پھیلی ہوئی ہیں۔ ہندوستان کے علاوہ بیرونی ملک بالخصوص عرب ممالک بالعموم خلیج  میں بھی جہاں جہاں ہندوستانی مسلمان رہتے ہیں۔وہاں وہاں ان کے دینی ومذہبی امور کی قیادت اور دینی تعلیم کے لیے مدارس کا قیام احسن طریقہ سے انجام دینے میں سمستا کو بڑی کامیابی میسر ہوئی ہے۔

الحمدللہ ثم الحمدللہ اس سو سال میں سمستا نے کیرالا ودیگر ہندوستانی ریاستوں میں اپنی انوکھی و منظم دینی خدمات کی وجہ سے اپنا لوہا منوایا ہے۔ اس سو سال میں سمستا کی سب سے بڑی خدمت یہ ہے کہ دس ہزار سے زائد ابتدائی مکاتب قائم کیا۔ جو سرکاری اسکول سے کہیں زیادہ منظم و نظم و ضبط کے  ساتھ چلتے ہیں۔ باقاعدہ اس ابتدائی مکاتب کے لیے 12 ویں جماعت تک کا نصاب تعلیم متعین ہے۔ اس نظام تعلیم سے تقریباً دس لاکھ سے زیادہ نونہالان اسلام چڑ کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ایک لاکھ سے زیادہ معلمین خلوص وللہیت کے ساتھ دینی تعلیم کے فروغ میں لگے ہوئے ہیں۔ ان ابتدائی مکاتب کی جانچ پڑتال کے لیے جمعیت المفتشین، معلمین کی نگرانی کے لیے جمعیت المعلمین سنٹرل کونسل، مکاتب کی دیگر ترقیاتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مدرسہ مینجمنٹ کمیٹی ہمہ وقت مصروف عمل ہیں۔ پھر الحمدللہ اعلیٰ دینی تعلیم کے لیے سمستا کے پاس گوناگوں و مختلف النوع سسٹم ہے۔ جن میں جامعہ نوریہ جونئیر کالج سسٹم، دارالہدی سسٹم، وافی سسٹم، اور جامعہ دار السلام سسٹم قابلِ ذکر ہے۔ ان تمام تعلیمی نظام سے ایک لاکھ سے زائد طالبان علوم نبویہ جڑے ہوئے ہیں اور اپنی علمی تشنگی بجھارہے ہیں۔ اس کے علاوہ دو سو سے زائد جھوٹے بڑے جامعات ودینی مدارس کیرالا وبیرون کیرالا میں دینی تعلیم کے فروغ میں لگے ہوئے ہیں۔

اگر ان میں صرف دارالہدی سسٹم کی بات کی جائیں تو الحمدللہ کیرالا کے مختلف ضلعوں میں تیس سے زیادہ ادارے، اور کیرالا کے باہر کرناٹک، آندھرا پردیش، آسام، بنگال، مہاراشٹرا، بہار میں دینی معیاری ادارے تعلیمی خدمات میں سرگرم عمل ہیں اور ان شاء اللہ یوپی میں بھی جلد دارالہدی سسٹم چالو ہونے والا ہے۔ جو شمالی ہندوستان میں ایک بڑا تعلیمی انقلاب اور امت مسلمہ کی نشأۃ ثانیہ کی داغ بیل ہوگی ان شاء اللہ العزیز۔

نونہالان اسلام کی صحیح تربیت کے لئے الحمدللہ سمستا کے پاس البر پری اسکول سسٹم موجود ہے۔ جو بڑی کامیابی کے ساتھ اپنی منزل کی طرف رواں دواں ہے۔ اور اس کے ساتھ کریسنٹ انگلش میڈیم اسکول سسٹم بھی کیرالا کے مختلف علاقوں میں بڑی تعداد میں چل رہے ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے ہمیں بڑا گرو محسوس ہورہا ہے کہ جبہ ودستار والے خالص علماء کرام کی نگرانی میں ایک انجینئرنگ کالج بھی چل رہا ہے۔ جس میں بلا تفریق مذہب وملت ہزاروں بچے پڑھ رہے ہیں۔

شاید ہی  ہندوستان میں ہمیں اس عظیم الشان دینی تنظیم وتحریک کی  نظیر ملے۔ اس کے علاوہ سمستا کے ماتحت نوجوانوں کے لیے سنی یوواجنا سنگم (sys)، طلبہ کے  لیےسمستا کیندریا سنی اسٹوڈنٹ فیڈریشن (SKSSF)، ابتدائی مکاتب میں پڑھانے والے اساتذہ کے لیے جمعیت المعلمین سنٹرل کونسل، ابتدائی مکاتب میں پڑھنے والے نونہالان اسلام کے لیے سمستا کیرالا سنی بالا ویدی (SKSBV)دینی مدارس میں پڑھانے والے علماء کے لیے جمعیت المدرسین، مساجد میں خدمات انجام دینے والے علماء کے لیے جمعیت الخطباء، دینی ومذہبی امور کے الجھے ہوئے مسائل کو سلجھانے کے لیے سنٹرل فتویٰ کمیٹی، ابتدائی مکاتب کے نصاب کو زمانے کے تقاضوں کے مطابق ترمیم اضافہ کرکے تیار کرنے کے لیے سمستا  اسلامی تعلیمی بورڈ اور محلوں اور مساجد کی ترقی کے لیے سنی محل فیڈریشن قائم ہیں۔

مذکورہ بالا تمام ذیلی شعبے سمستا کیرالا جمعیت العلماء کی مکمل نگرانی میں دین وملت کی گراں قدر خدمات میں ہمہ وقت مصروف ہیں۔ ان میں یس کے یس یس یف (SKSSF) کے ماتحت میں الحمدللہ چودہ ذیلی شعبے  فعال ومتحرک ہیں۔ جن میں وقایہ رضاکاران  کی ٹیم جو ہر وقت سماجی کام میں مصروف رہتی ہے۔ ٹرینڈ TREND جو خالص ایک تعلیمی شعبہ ہے جو سرکاری سطح پر اعلیٰ نوکریاں ہیں ان شعبوں کو ٹارگٹ کرکے کام کرتا ہے الحمدللہ ثم الحمدللہ اس شعبے کے تحت سول سرویس کوچنگ اور دیگر سرکاری ملازمتوں کی کوچنگ اور ٹریننگ کئی دہائیوں سے کامیابی کے ساتھ دی جارہی ہیں۔ جن میں کئی غریب مسلم طلبہ کامیابی کے ساتھ اپنا تعلیمی سفر طے کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ غریب بیماروں کی مدد وتعاون  کے لیے یس کے یس یس یف کے سہجاری سیل سرگرم عمل ہے۔ الحمدللہ کیرالا میں سہجاری سنٹر بھی قائم ہیں۔ اس مختصر تعارفی خاکے میں سمستا کی سوسالہ خدمات کا تعارف پیش کرنا سمندر کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف ہے۔

اس سو سال میں سمستا نے امت مسلمہ کو تعلیم کے ذریعے ترقی کے راہوں پر گامزن کیا ہے۔ مسلم امت کو تعلیمی شعور کے ساتھ ساتھ سیاسی بیداری سے بھی بہرہ مند کیا۔ جس کا نتیجہ ہے کہ آج کیرالا  بالخصوص پورے ہندوستان کے لیے بالعموم پورے مسلم ممالک کے لیے بہترین نمونہ ہونے کے ساتھ ساتھ قابلِ تقلید بھی ہے۔ اس سو سالہ خدمات پر محیط یہ خالص دینی تحریک تحدیث نعمت کے طور پر صد سالہ جشن منانے جارہا ہے جس کا افتتاحی کانفرنس ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور کے پیالس گراونڈ میں جنوری 28 کو منعقد کیا جا رہا ہے۔ لہذا جملہ مسلمانان کرناٹک سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ اس خوشی ومسرت کی گھڑیوں میں آپ ہمارے ساتھ دوش بدوش گھڑے رہے اور امت مسلمہ کی نشأۃ ثانیہ میں اپنا نام بھی آب زر سے تاریخ کے صفحات پر درج کریں۔ اللہ سمستا کو صبح قیامت تک قائم فرمائے اور دن دونی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے ۔ اس کے لیے جن نفوسِ قدسیہ نے کام کیا اللہ تعالی ان کی گراں قدر خدمات کو قبول فرمائے اور انہیں دنیا و آخرت میں بہترین صلہ عطا فرمائے اور ان کے درجات کو بلند فرمائے۔  آمین بجاہ السید الامین ﷺ.

Related Posts

Leave A Comment

Voting Poll

Get Newsletter