شب براءت میں  بارگاہ رب العزت میں اعمال کی پیشی اورہمارا طرز عمل

شب براءت برکات و حسنات میں ڈوبی ہوئی ایک حسین رات ہے  یہ ان راتوں میں سے ایک اہم رات ہے جن میں بندوں پر اللہ پاک کی خاص عنایات ہوتی ہیں۔اس لیے جب یہ مبارک رات آئے تو اس کو غنیمت جاننا چاہیے اور اس میں عبادات اور توبہ ورجوع کے ساتھ رب کی رضا حاصل کرنی چاہیے۔یہ شب اس وجہ سے بھی خاص ہے کہ اس میں رب کی بارگاہ میں بندوں کے اعمال پیش ہوتے ہیں۔

نبیِ کریمﷺ نے اس مہینے میں ہمیں خوب عبادت کرنے کی ترغیب دینے کے لیے خودنفلی عبادتیں  کیں اور اس مہینے کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ یہ مہینہ رجب اور رمضان کے درمیان ہے، اس مہینے میں لوگ غفلت کرتے  ہیں،یعنی عبادات سے غافل رہتے ہیں ۔یہ وہ مہینہ  ہے جس میں لوگوں کے اعمال اللہ کی بارگاہ میں پیش کیےجاتے ہیں اور مجھے یہ پسند ہے کہ میرا عمل اس حال میں پیش کیا جائے کہ میں روزےسے رہوں۔(سنن نسائی،کتاب الصیام، صوم النبی ...الخ،حدیث:2354)

اس سے ہمیں ایک درس یہ بھی ملتاہے کہ ہم اپنی زندگی اس طریقے سے گزاریں کہ اگر موت کا فرشتہ آجائے اور ہمیں  رب کی بارگاہ میں حاضر ہونا ہو تو ہمارے اعمال اچھے ہوں اور ہم اچھی حالت میں اللہ سے ملیں،اورہمیں رب کی بارگاہ میں شرمندگی اٹھانا نہ پڑے ۔

اسی سے ایک نکتہ یہ بھی نکلا کہ رات کو جب ہم سونے کے لیےبستر پر جائیں تووضو کی حالت میں جائیں اور قرآن پاک کی تلاوت اورتوبہ و استغفار کرکےسوئیں۔کیوں کہ نیند بھی عارضی موت کی مانند ہے،پھر کیا پتا صبح ہماری آنکھ کھلے یا نہیں؟ کیا پتا یہ رات ہماری آخری رات ہو ؟اور حقیقی موت کو گلے لگا لیں، جب ہم اس طریقے پر اپنا محاسبہ کرتے ہوئے زندگی گزاریں گے تب ہم دنیا و آخرت میں کامیاب ہو سکیں گے۔یہ یاد رکھیں ہر کسی کو موت کا مزہ چکھنا ہے ،رب کی بارگاہ میں جانا ہےاور اس کی بارگاہ میں اعمال کی پیشی ہونی ہے۔جب  ہمیں یہ معلوم ہے تو غفلت کی نیند سے بیدار ہو جائیں اور رب کی خوشنودی کے کام کریں۔

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے،آپ فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے۔شعبان پاک کرنے والا ہے اور رمضان گناہوں کا کفارہ ہے۔(الجامع الصغير:4872)

اس حدیث پاک یہ سمجھ میں آیاکہ ماہ شعبان المعظم ہم سب کے پیارے آقا کا مہینہ ہے ۔پیارے آقا ﷺ کو یہ مہینہ بہت پسند تھا، اس مہینے میں آپ خوب عبادتیں کیا کرتے،خوب روزے رکھا کرتے ۔بلکہ سال کے دوسرے مہینوں  کی بہ نسبت اس مہینے میں خوب روزے رکھا کرتے ۔اس مہینے میں کثرت سے روزے رکھ کر اور عبادتیں کرکے ماہ رمضان کا استقبال کرتے تھے ۔ اس سے یہ  بھی سمجھ میں آیا کہ یہ مہینہ ماہ رمضان کی تیاری کامہینہ ہے تاکہ ماہ رمضان کے روزے آسان ہو جائے اور عبادتوں میں خوب طبیعت لگے۔

انسان ہر کام سے پہلے اس کی خوب تیاریاں کرتا ہے ۔گھر میں کسی کی شادی ہو تو تیاری دیکھ لیجیے ۔خوب تیاریاں ہوتی ہیں ۔ اسی طرح گھر خاندان میں جو بھی تقریب ہوتی ہے تو اس کی خوب تیاری ہوتی ہے ۔ماہ رمضان المبارک تو اللہ عزوجل کی بہت بڑی نعمت ہے اس کی تیاری کرناتو ہمیں بہت ضروری ہے ۔اللہ پاک  ہم سب کو توفیق عطا فرمائے،آمین۔

نبی کریم ﷺنے خاص طور سے پندرہ  شعبان المعظَّم کی رات میں نفل عبادت کرنے اور دن میں روزہ رکھنے کا باقاعدہ حکم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا:جب شعبان المعظم کی پندرہویں رات آئے تو اس میں قیام کرو(یعنی عبادت کرو) اور دن میں روزہ رکھو کہ اللہ عزوجل سورج ڈوبنے کے بعد سے آسمانِ دنیا پر خاص تجلّی فرماتا اور اپنے بندوں کو پکارتاہے کہ

ہے کوئی مجھ سے مغفرت طلب کرنے والا کہ اُسے بخش دوں!

ہے کوئی روزی طلب کرنے والا کہ اُسے روزی دوں!

ہے کوئی مصیبت زدہ کہ اُسے عافیت عطا کروں!

ہے کوئی ایسا!ہے کوئی ایسا!اور یہ اُس وَقت تک فرماتا ہے کہ فجرطلوع ہو جائے۔(سنن ابن ماجہ، حدیث: 1388)

معلوم ہوا کہ شب براء ت بے حد اہم رات ہے،لہٰذا کسی صورت بھی اسے غفلت میں نہ گزارا جائے کہ اس رات اللہ پاک بے شمار لوگوں کی مغفرت فرمادیتا ہے۔ اللہ پاک سے ہمیں خوب دعائیں کرنی چاہیے تاکہ ہمارا نام بھی ان مغفرت یافتگان شامل ہوجائے ، ساتھ ہی دوسرے مسلمانوں کے لیے بھی دعائیں کریں۔لیکن یہ یاد رکھنا چاہیے کہ اس رات کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جن کی مغفرت نہیں ہوتی ۔چنانچہ امام بیہقی نقل کرتے ہیں:نبی کریم ﷺکا فرمان ہے: چھ(6) آدمیوں کی اس رات بھی بخشش نہیں ہوگی:  (1)شرابی(2)ماں باپ کا نافرمان (3)بدکار (4)رشتہ توڑنے والا(5)تصویر بنانے والا اور(6)چغل خور۔

اسی طرح بعض دوسری احادیث میں کاہن،جادوگر،تکبر کے ساتھ پاجامہ یا تہبندٹخنوں کے نیچے لٹکانے والااور کسی مسلمان سے بلا اجازت شرعی بغض و کینہ رکھنے والے کے لیے بھی اس رات مغفرت سے محرومی کی سزاسنائی  گئی ہے،چنانچہ تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ بیان کیے گئے گناہوں میں سے اگرکسی گناہ میں مبتلا ہوں تو بالخصوص اس گناہ سے اور بالعموم تمام گناہوں سے شب براءت کے آنے سے پہلے سچی توبہ کرلیجیےتاکہ رب کی رحمت و غفران کے مستحق ہوجائیں۔

از: محمد عارف رضا نعمانی مصباحی

ایڈیٹر: پیام برکات،علی گڑھ

رابطہ: 7860561136

       

Related Posts

Leave A Comment

1 Comments

Voting Poll

Get Newsletter