سانحہ ارتحال حضرت شیخ عبد الحمید محمد سالم القادری بدایونی (قدس اللہ سرہ العزیز)
انا للہ و انا الیہ راجعون۔۔۔
آج 26/رمضان المبارک 1442ھ ختم سحری کے وقت تین بج کر اکیاون منٹ پر تاج دار اہل سنت ، فخر قادریت حضرت محترم شیخ عبد الحمید محمد سالم القادری بدایونی سجادہ نشین خانقاہ قادریہ بدایوں شریف کا وصال ہو گیا ہے۔
ولادت اور تعلیم و تربیت:-
آپ کی ولادت با سعادت ٢٦/26 شعبان المعظم ١٣٥٨/1358ھ اکتوبر ١٩٣٩/1939ء میں حیدرآباد دکن میں ہوئی محض آٹھ سال کی عمر میں حافظ عبدالوحید قادری مقتدری سے قرآن کریم حفظ کیا
اپنے آبائی مدرسہ قادریہ میں مفتی ابراہیم فریدی سمستی پوری اور مفتی اقبال حسن قادری سے علم کی تحصیل کی بعض کتابیں اپنے والد گرامی حضرت عاشق الرسول شاہ عبدالقدیر قادری مفتی اعظم حیدر آباد سے پڑھیں
بیعت و خلافت:-
اپنے والد محترم کے دست حق پرست پر بیعت ہوۓ اور ١٣٧٧/1377ھ ١٩٦٠/1960ء میں مسند سجادگی کو زینت بخشی،اس وقت سے آج تک اپنے اکابر کے مسلک پر مضبوطی سے قائم رہتے ہوئے رشد و ہدایت، اصلاح و ارشاد وابستگانِ سلسلہ کی دینی اور روحانی اور سلسلہ قادریہ کے فروغ کے لیے آپ کی خدمات محتاج بیاں نہیں۔ آپ کے عہد زریں میں خانقاہ قادریہ نے تبلیغی، اشاعتی اور تعمیری میدانوں میں نمایاں ترقی کیکتب خانہ قادریہ، مدرسہ قادریہ کی نشاۃ ثانیہ اور خانقاہ قادریہ میں جدید عمارتوں کی تعمیر، یہ سب ایسی خدمات ہیں جو خانقاہ قادریہ کی تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھی جائیں گی۔
غوث اعظم سے محبت:-
آپ بھی اپنے اسلاف کی طرح غوث اعظم کے بڑے شیدائی ہیں آپ فنا فی الغوث ہیں ٥٠/50 سے زائد مرتبہ بغداد شریف کی حاضری سے مشرف ہو چکے ہیں غوث اعظم کی منقبت میں بے شمار کلام کہے ہیں جو آپ کی کتاب معراجِ تخیل وغیرہ میں شائع ہو چکے ہیں۔
اولاد:-
آپ کے کل چار صاحبزادے اور چھ صاحبزادیاں ہیں، جن میں سے ایک صاحبزادے بچپن میں ہی انتقال کر گئے۔
صاحبزادوں کے نام:
(1) عالم ربانی شہید بغداد حضرت علامہ الشیخ اُسید الحق محمد عاصم قادری علیہ الرحمہ
(2) حضرت فضل قدیر(١٩٧٨/1978ھ کو وصال ہوا)
(3) شہزادۂ گرامی مولانا عبدالغنی محمد عطیف قادری
(4) شہزادہ گرامی فضل رسول محمد عزام قادری
خلفا:-
(1) عالم ربانی شہید بغداد حضرت الشيخ اُسید الحق محمد عاصم قادری علیہ الرحمہ
(2) حضرت خواجہ احتشام الدين قادری بدایونی
(3) شہزادہ گرامی مولانا عبدالغنی محمد عطیف قادری
(4) شہزادہ گرامی فضل رسول محمد عزام قادری
(5) حضرت الحاج مولانا حکیم ظفر یاب خاں قادری
(6) حضرت الحاج پنڈت بشیر الدین صاحب قادری شاہجہاں پوری
(7) ترجمانِ قادریت حضرت حافظ محمد عبدالقیوم قادری راجی جنیری
(8) حضرت حکیم نظام الدین صاحب قادری (کراچی پاکستان)
اخلاق و عادات:-
اپنے اسلاف کی طرح حضرتِ موصوف نہایت باحیا، خلیق و ملنسار اور وجیہ ہیں آپ سے مل کر ہر شخص مطمئن اور مسرور ہو جاتا ہےآپ کو. دیکھ کر علمائے حق کی یادوں کے نقوش پردۂ ذہن پر صاف اُبھر کر سامنے آجاتے ہیں نمازوں کی پابندی جس میں سنت کا کامل اتباع و اہتمام ہوتا ہے
بزرگانِ دین اور اولیاۓ کاملین کی روش پر پوری طرح قائم و دائم ہیں۔
رشد و ہدایت:-
قوم و ملت کی فلاح و ترقی، مسلک اہل سنت کی نشر و اشاعت، احباب سلسلہ کی تعلیم و تربیت اور مشربِ قادریت کا فروغ آپ کی حیات مبارکہ کا مقصد ہے۔ آپ تبلیغی و دعوتی اور اصلاحی خدمات ٥٠/50 سال سے انجام دے رہے ہیں۔ آپ کی شخصیت میں شریعت و طریقت کا حسین سنگم پایا جاتا ہے۔ اعلیٰ ظرفی، توازن و اعتدالی، صبر و تحمل اور عفو و درگزر آپ کے اعلیٰ ترین اوصاف ہیں۔
خدمات:-
ایک مصری عالم کی کتاب کا ترجمہ"محب و برکت اور زیارت" کے نام سے کیا نعت و مناقب کے تین مجموعے "نواۓ سروش"، "معراجِ تخیل" اور" مدینے میں" تاج الفحول اکیڈمی سے شائع ہو چکے ہیں
نعت و منقبت کے ایک ضخیم مجموعے کا اجرا ابھی اس سال عرس قادری میں ہو رہا ہے۔
اللّٰہ تعالٰی ہم پر آپ کا فيض قائم رکھے، آمین۔۔۔