رمضان سراپا بخشش ومغفرت کامہینہ ہے

رمضان المبارک کا مہینہ اپنی پوری آب تاب کے ساتھ جلوہ گر ہے۔ اپنے دامن میں رحمت، مغفرت اور جہنم سے آزادی کا پروانہ ہے کر ہماری بخشش اور مغفرت کے لیے تیار ہے۔ روزوں کے فائدے کو شاعر شکیل سہسرامی بڑے اچھے انداز میں بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں:

ہر برائی کو لاک کرتا ہے۔

نفس کو ٹھیک ٹھاک کرتا ہے۔

روزہ رکھنے کا فائدہ مت پوچھ۔

یہ گناہوں سے پاک کرتا ہے۔

پہلا رحمت والا عشرہ کیسے آیا اور کیسے ختم ہوا کچھ پتہ نہیں چلا اسی کو غفلت اور تساہلی کہتے ہیں۔ ہماری مغفرت کے لیے پروردگار عالم نے ایک سے ایک ذرائع مقرر کر رکھے ہیں۔ لیکن ہماری شامت کہیے کہ ہم رب کی محبت سمجھنے سے قاصر ہیں۔ بندے کے تئیں اس کے محبت و پیار کا کوئی بشر اندازہ نہیں لگا سکتا۔اسی محبت کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ: "قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْيٌ، ‏‏‏‏‏‏فَإِذَا امْرَأَةٌ مِنَ السَّبْيِ قَدْ تَحْلُبُ ثَدْيَهَا تَسْقِي، ‏‏‏‏‏‏إِذَا وَجَدَتْ صَبِيًّا فِي السَّبْيِ أَخَذَتْهُ فَأَلْصَقَتْهُ بِبَطْنِهَا وَأَرْضَعَتْهُ، ‏‏‏‏‏‏فَقَالَ لَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏‏‏‏ أَتُرَوْنَ هَذِهِ طَارِحَةً وَلَدَهَا فِي النَّارِقُلْنَا:‏‏‏‏ لَا، ‏‏‏‏‏‏وَهِيَ تَقْدِرُ عَلَى أَنْ لَا تَطْرَحَهُ فَقَالَ:‏‏‏‏ لَلَّهُ أَرْحَمُ بِعِبَادِهِ مِنْ هَذِهِ بِوَلَدِهَا." ترجمہ: نبی کریم ﷺ کے پاس کچھ قیدی آئے قیدیوں میں ایک عورت بھی تھی جس کا پستان دودھ سے بھرا ہوا تھا اور وہ دوڑ رہی تھی، اتنے میں ایک بچہ اس کو قیدیوں میں ملا اس نے جھٹ اپنے پیٹ سے لگا لیا اور اس کو دودھ پلانے لگی۔ ہم سے نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ کیا تم خیال کرسکتے ہو کہ یہ عورت اپنے بچے کو آگ میں ڈال سکتی ہے- ہم نے عرض کیا کہ نہیں جب تک اس کو قدرت ہوگی یہ اپنے بچے کو آگ میں نہیں پھینک سکتی۔ نبی کریم ﷺ نے اس پر فرمایا کہ اللہ اپنے بندوں پر اس سے بھی زیادہ رحم کرنے والا ہے جتنا یہ عورت اپنے بچے پر مہربان ہوسکتی ہے۔ (صحیح البخاری)

اسی محبت کی وجہ سے وہ اپنے بندے کو بخشش ومغفرت کے لیے ان گنت مواقع فراہم کرتا ہے تاکہ گنہگار بندے ان مواقع کا بھرپور فائدہ اٹھا کر اپنی خطاؤں اور گناہوں کی معافی مانگیں اور خوف خدا سے لبریز ہوکر گریہ وزاری کرکے اپنے رب کو خوش کریں۔ رب کی خوشنودی حاصل کرنے کےلیے ایک اہم ذریعہ استغفار ہے۔ استغفار کرنے کے بے شمار فوائد قرآن وحدیث میں وارد ہیں۔ جیسے کہ استغفار کرنے سے خدا کی نعمت باران رحمت بن کر برسے گی۔ قرآن کہتا ہے "وَ یٰقَوْمِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوْبُوْۤا اِلَیْهِ یُرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْكُمْ مِّدْرَارًا وَّ یَزِدْكُمْ قُوَّةً اِلٰى قُوَّتِكُمْ وَ لَا تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِیْنَ" ترجمہ: اور اے میری قوم اپنے رب سے معافی چاہو پھر اس کی طرف رجوع لا وہ تم پر زور کا پانی بھیجے گا اور تم میں جتنی قوت ہے اس سے اور زیادہ دے گا اورجرم کرتے ہوئے روگردانی نہ کرو (ھود:52).

استغفار کے بے شمار فوائد ہیں۔ اس آیت کی تفسیر میں مفسرین ایک واقعہ نقل کرتے ہیں جس سے آپ کو اندازہ ہوگا کہ استغفار کی کیا کیا برکتیں ہیں۔ مفسرین فرماتے ہیں: "حضرت امام حسن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ایک مرتبہ حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کے پاس تشریف لے گئے تو آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ   سے حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ   کے ایک ملازم نے کہا کہ میں مالدار آدمی ہوں مگر میرے ہاں کوئی اولاد نہیں ، مجھے کوئی ایسی چیز بتائیے جس سے اللہ  عَزَّوَجَلَّ  مجھے اولاد دے۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے فرمایا: استغفار پڑھا کرو۔ اس نے استغفار کی یہاں تک کثرت کی کہ روزانہ سا ت سو مرتبہ اِستغفار پڑھنے لگا، اس کی برکت سے اس شخص کے دس بیٹے ہوئے، جب یہ بات حضرت امیر معاویہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کو معلوم ہوئی تو انہوں نے اس شخص سے فرمایا کہ تو نے حضرت امام حسن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  سے یہ کیوں نہ دریافت کیا کہ یہ عمل آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہاں سے فرمایا۔ دوسری مرتبہ جب اس شخص کو حضرت امام حسن  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا تو اس نے یہ دریافت کیا۔ حضرت امام حسن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  نے فرمایا کہ تو نے حضرت ہود عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا قول نہیں سنا جو اُنہوں نے فرمایا ’’ یَزِدْكُمْ قُوَّةً اِلٰى قُوَّتِكُمْ‘‘ (اللہ تمہاری قوت کے ساتھ مزید قوت زیادہ کرے گا) اور حضرت نوح  عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام   کا یہ ارشاد نہیں سنا ’’یُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ‘‘ (اللہ مال اور بیٹوں سے تمہاری مدد کرے گا) ۔ یعنی کثرتِ رزق اور حصولِ اولاد کے لیے اِستغفار کا بکثرت پڑھنا قرآنی عمل ہے (تفسیر نسفی)۔ دوسری جگہ پروردگار عالم فرماتا ہے: "فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْؕ- اِنَّهٗ كَانَ غَفَّارًا۔ یُّرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْكُمْ مِّدْرَارًا۔وَّ یُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ جَنّٰتٍ وَّ یَجْعَلْ لَّكُمْ اَنْهٰارًا. ترجمہ: یعنی تو میں نے کہا: (اے لوگو!) اپنے رب سے معافی مانگو، بے شک وہ بڑا معاف فرمانے والا ہے۔ وہ تم پر موسلا دھار بارش بھیجے گا۔ اور مالوں اور بیٹوں سے تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لیے باغات بنادے گا اور تمہارے لیے نہریں بنائے گا۔ (نوح/10-12) اس سے معلوم ہوا کہ اللّٰہ تعالیٰ کی بارگاہ میں  اِستغفار کرنے اور اپنے گناہوں  سے توبہ کرنے سے بے شمار دینی اور دُنْیَوی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ اولاد کے حصول، بارش کی طلب، تنگدستی سے نجات اور پیداوار کی کثرت کے لیے استغفار کرنا بہت مُجَرَّبْ اور قرآنی عمل ہے۔

اس کے علاوہ بے شمار فوائد قرآن نے جابجا بیان فرما ئے ہے ۔ استغفار کے فوائد وبرکتیں سمجھنے کے لیے ہم خلیفۂ رابع مولائے کائنات مشکل کشا شیر خدا حضرت علی سید التابعین حضرت حسن بن یسار بصری کا ایک انوکھا واقعہ بیان کرتے ہیں۔ جس میں استغفار کے بے شمار فوائد کو حضرت حسن بصری نے شامل فرمایا ہے۔ اب سنجیدگی سے واقعہ سنیے۔ حضرت حسن بصری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے پاس ایک شخص آیا اور اس نے بارش کی قلت کی شکایت کی، آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے اسے استغفار کرنے کا حکم دیا، دوسرا شخص آیا اور اس نے تنگ دستی کی شکایت کی تو اسے بھی یہی حکم فرمایا، پھر تیسرا شخص آیا اور اُس نے نسل کم ہونے کی شکایت کی تو اس سے بھی یہی فرمایا، پھر چوتھا شخص آیا اور اس نے اپنی زمین کی پیداوار کم ہونے کی شکایت کی تو اس سے بھی یہی فرمایا- حضرت ربیع بن صبیح رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ  جو کہ وہاں  حاضر تھے انہوں  نے عرض کی: آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے پاس چند لوگ آئے اور انہوں  نے طرح طرح کی حاجتیں  پیش کیں، آپ نے سب کو ایک ہی جواب دیا کہ استغفار کرو؟ تو آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے ان کے سامنے یہ آیات پڑھیں: ’’اِسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْؕ- اِنَّهٗ كَانَ غَفَّارًاۙ۔ یُّرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَیْكُمْ مِّدْرَارًاۙ۔ وَّ یُمْدِدْكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ یَجْعَلْ لَّكُمْ جَنّٰتٍ وَّ یَجْعَلْ لَّكُمْ اَنْهٰرًا‘‘ ( تفسیرخازن)

آپ نے دیکھا کہ استغفار کے کتنے فوائد ہیں۔ اور بالخصوص رمضان کے اس مبارک عشرے میں خوب استغفار و توبہ کا اہتمام کریں۔ اس عشرے کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے رب کا قرب حاصل کریں۔ اب ہم آپ کے سامنے اس ماہِ غفران یعنی ماہ رمضان کی طاق راتوں کی مناسبت سے مغفرت وبخشش کے پانچ مواقع بیان کررہے ہیں، جو خاص مغفرت کے مواقع ہیں۔ ان مواقع کا بیان اس لیے کیا جارہا ہے کہ ہم سب ان مواقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی مغفرت کروالیں۔

1-ایمان کے ساتھ اجروثواب کی امید سے روزہ رکھنا گزشتہ تمام خطاؤں کی بخشش کا ذریعہ ہے۔ نبی کریم ﷺ فرماتے ہیں :مَن صامَ رمضانَ إيمانًا واحتسابًا ، غُفِرَ لَهُ ما تقدَّمَ من ذنبِهِ :ترجمہ: جس نے رمضان کا روزہ ایمان کے ساتھ ،اجر وثواب کی امید کرتے ہوئے رکھا اسکے گزشتہ سارے گناہ معاف کردئے جاتے ہیں(صحیح البخاری)

2-رمضان میں قیام کرنا غیررمضان میں قیام کرنے سے افضل ہے۔ اور اس کا ثواب روزے کے مثل ہے اگر ایمان واحتساب کے ساتھ کیا جائے ۔ سرکار دوعالم  ﷺ کا ارشاد گرامی ہے : من قام رمضانَ إيمانًا واحتسابًا ، غُفِرَ له ما تقدَّم من ذنبِه یعنی: جو رمضان میں ایمان اور اجر کی امید کے ساتھ قیام کرتا ہے اس کے سارے گناہ معاف کردئے جاتے ہیں ۔(صحیح مسلم)

3-افطار کے وقت اللہ بندوں کو آزاد کرتا ہے اس وجہ سے بطور خاص افطار کے وقت روزے کی قبولیت، گناہوں کی مغفرت، بلندی درجات ، جہنم سے خلاصی اور جنت میں دخول  کی دعا کی جائیں سرکار دو جہاں ﷺ فرماتے ہیں ۔ "للہ عند کل فطرعتقاء " یعنی : اللہ تعالی ہرافطار کے وقت (روزہ داروں کوجہنم سے ) آزادی دیتاہے ۔(مسند احمد،)

4- خوب سے خوب صدقہ کیا کریں- صدقہ گناہوں کی مغفرت کا اہم ذریعہ ہے، حبیب کبریاء ﷺ فرماتے ہیں : الصَّدَقةُ تُطفي الخطيئةَ كما يُطفئُ الماءُ النَّارَ یعنی: صدقہ گناہ کوایسے بجھا دیتا ہے جس طرح پانی آگ کو بجھاتا ہے۔(ترمذی شریف)

5- جو شخص شب قدر کو بڑے اہتمام کے ساتھ عبادت وریاضت میں گزارے اور رات بھر دعائیں کرتے رہے تو اللہ تعالی اس کے حق میں پروانۂ بخشش لکھ دیتا ہے جیسے کہ سرکار مدینہ سرور قلب و سینہ ﷺ فرماتے ہیں :مَنْ قَامَ لَيْلَةَ الْقَدْرِ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ یعنی جو  شخص شب قدر میں دیانتداری کے ساتھ اور ثواب کی امید کرتے ہوئے عبادت کے لیے کھڑا رہا تو  اس کے پچھلے تمام گناہوں معاف کردئے جاتے ہیں۔ (صحیح بخاری ومسلم) پروردگار عالم سے دعا ہے کہ رب قدیر ہمیں رمضان کی تمام رحمتوں سے فیض یاب کرے اور یہ عشرۂ مغفرت ہمارے گناہوں کے لیے باعث مغفرت وبخشش بنائے. آمین!

Related Posts

Leave A Comment

Voting Poll

Get Newsletter