روزے کے طبی فوائد میڈیکل سائنس کی روشنی میں
روزہ اسلام کے ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے۔ قرآن وحدیث میں اس کے بے شمار فوائد بیان کیے گئے ہیں۔ ان میں طبی وجسمانی فوائد بھی بیان کیے گئے ہیں۔ عموماً یہ غلط فہمی عام ہے کہ روزہ رکھنے سے انسان جسمانی طور پر کمزور ہو جاتا ہے یہ محض خام خیالی ہے۔ حقیقت اور میڈیکل سائنس کی تحقیقات کے مطابق روزہ رکھنے سے انسان جسمانی طور پر قوی اور مضبوط بن جاتا ہے۔ قرآن کریم نے بھی اس طبی فائدہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا۔ اَنْ تَصُوْمُوْا خَیْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ ۔
اور اگر تم جانو تو روزہ رکھنا تمہارے لیے زیادہ بہتر ہے۔ (بقرہ:184)- سرکار دوعالم ﷺ ارشاد فرماتے ہیں
’صُوْمُوْا تَصِحُّوْا‘‘روزہ رکھو تندرست ہو جاؤ گے(معجم الاوسط، ۶ / ۱۴۶)۔ تو قرآن نے صاف لفظوں میں بیان کردیا کہ روزہ رکھنا تمہارے لیے فائدہ مند ہے۔ قرآن نے مطلقاً کہا گویا "خیر لکم" میں بہت سارے فوائد پنہاں ہیں۔ ایک روحانی فائدہ، دوسرا جسمانی فائدہ اور تیسرا اخروی فائدہ۔ روزہ رکھنے سے انسان کا نفس کمزور ہو جاتا ہے اور انسان کو ضبط نفس کی طاقت مل جاتی ہے۔ پھر جس طرح چاہے نفس کو پھیر سکتا ہے۔ ایسے بندے کو قرب الہی کی مستیاں نصیب ہوتی ہیں۔ اسی قرب ربانی کی وجہ سے وہ ملکوتی دنیا میں سیر کرنے لگتا ہے۔ یہ روحانی فائدہ ہے۔ اب دوسرا فائدہ جسمانی ہے جس کو سرکار دوعالم ﷺ نے صاف آیت کی وضاحت کرتے ہوئے فرمادیا کہ روزہ رکھو اور تندرست ہوجاؤ یہی خیر لکم کی بہترین تفسیر ہے۔
اب یہاں ہم روزے کے چند طبی فوائد بیان کرتے ہیں۔ ایسے تو بے شمار فوائد ہیں ان میں دس اہم فوائد یہاں سپرد قرطاس کرتے ہیں تاکہ آپ کو روزے سے مزید شغف پیدا ہوں۔
1-روزے سے جسم کا نظام انہضام درست ہوجاتا ہے جیسے کہ مشہور مغربی محقق و سائنس دان ایلن کاٹ اپنی کتاب fasting as way of life میں رقم طراز ہے کہ روزے سے انسان کے نظام انہضام اور دماغی نظام کو مکمل آرام ملتا ہے اور غذا کے ہضم کرنے کا عمل نارمل حالت میں آجاتا ہے۔Fasting brings a wholesome physiological rest for the digestive tract and central nervous system and normalizes metabolism (page:89)
اس طبی فائدے کی مزید وضاحت کے لیے ہم آپ کے سامنے سرکار دوعالم ﷺ کی حدیث پیش کرتے ہیں جس سے بات مزید واضح ہو جائے گی۔ سرکارِ مدینہ سرور قلب وسینہ فرماتے ہیں۔«لكل شيء زكاة، وزكاة الجسد الصوم» یعنی ہر چیز کی زکات ہے، اور جسم کی زکات روزہ رکھنا ہے (ابن ماجہ)- جس طرح زکوۃ مال کو پاک کردیتی ہے کچھ اسی طرح روزہ جسم کو ہر طرح کی مؤذیات سے پاک کردیتا ہے۔ اس کے بدن میں جو زہریلے مادے پیٹ میں بھرے رہتے ہیں، روزہ نظام انہضام کو مضبوط کرکے ان مادوں کو خارج کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ حدیث کا ایک معنی یہی ہے۔ جو ہمارے اس عنوان سے کافی مناسب بھی ہے۔
2-انسان کے جسم کا نظام دفاع immunity system مضبوط ہوجاتا ہے۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ جب انسان روزہ رکھتا ہے، کچھ کھاتا نہیں ہے تو اس کے بدن میں زہریلے مادے پیدا نہیں ہوتے - تو جب زہریلا مادہ پیدا نہیں ہوتا تو انسان کا قوت دفاع مضبوط ہوجاتا ہے ۔ جسم کے علاج کے لیے روزہ سے بہتر کوئی طریقہ نہیں جیسے کہ ماہر طب ڈاکٹر ایلن ہاس کہتا کہ fasting is single greatest healing therapy for human body
یعنی انسانی جسم کے لیے روزہ واحد عظیم ترین طریقۂ علاج ہے۔
3-روزہ رکھنے سے موٹاپے میں کمی واقع ہوتی اور انسانی بدن کی اضافی چربی ختم ہو جاتی ہے۔
4-روزہ کے دوران خون کی مقدار میں کمی ہو جاتی ہے یہ اثر دل کو نہایت فائدہ مند آرام مہیا کرتا ہے۔ زیادہ اہم بات یہ ہے کہ خلیوں کے درمیان (Inter Celluler) مائع کی مقدار میں کمی کی وجہ سے خلیوں کا عمل بڑی حد تک سکون آشنا ہو جاتا ہے۔
5-پھیپھڑے براہِ راست خون صاف کرتے ہیں اس لیے ان پر بلاواسطہ روزے کے اثرات پڑتے ہیں۔ اگر پھیپھڑوں میں خون منجمد ہو جائے تو روزے کی وجہ سے بہت جلد یہ شکایت رفع ہو جاتی ہے اس کا سبب یہ ہے کہ نالیاں صاف ہو جاتی ہیں۔ یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ روزہ کی حالت میں پھیپھڑے فضلات کو بڑی تیزی کے ساتھ خارج کرتے ہیں اس سے خون اچھی طرح صاف ہونے لگتا ہے اور خون کی صفائی سے تمام نظامِ جسمانی میں صحت کی لہر دوڑ جاتی ہے۔
6-روزہ رکھنے سے خون میں شوگر کے کنٹرول کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، جو خاص طور پر ان لوگوں کے لیے مفید ہو سکتا ہے جو ذیابیطس کے مرض میں مبتلہ ہیں۔ ٹائپ 2 ذیابیطس والے 10 لوگوں میں ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مختصر مدت کے وقفے وقفے سے روزہ رکھنے سے خون میں شکر کی سطح میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔
7-روزہ خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے اور صحت کو کئی طریقوں سے متاثر کرنے میں مدد کرتا ہے۔ روزہ ہائی کولیسٹرول کے مسائل والے مریضوں کے لپڈ پروفائلز کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس لیے رمضان کے دوران روزہ رکھنے سے آپ کو کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے، جو آپ کی دل کی صحت کو بھی بہتر بناتا ہے، اور دل کی بیماریوں کے امکانات کو بھی کم کرتا ہے۔
8-روزہ رکھنے سے جسم کو فرحت وتازگی ملے گی۔ ذہنی امراض ڈپریشن، سٹریس اور اینگزائیٹی سے بھی نجات ملتی ہے ۔ ضبطِ نفس، برداشت اور جنسی جذبات پر قابو پانے کی صلاحیت پروان چڑھتی ہے۔ بے خوابی دور ہو کر پر سکون نیند میسر آتی ہے اور خواب آور ادویات سے بھی جان چھوٹ جاتی ہے۔
9-روزہ رکھنے کے بعد خون کی صفائی کا عمل جاری ہو جاتا ہے۔ قلت الام (یمینا) کی حالت میں اکثر دیکھا گیا ہے کہ خون کے سرخ خلیات red cells کی تعداد میں ترقی ہو جاتی ہے ایک مشاہدہ کے مطابق معلوم ہوا کہ صرف 12 دن کے روزوں کے تسلسل کی وجہ سے خون کے خلیات کی تعداد 5 لاکھ سے بڑھ کر 36 لاکھ تک پہنچ گئی ۔
10-۔ ماہرین امراض قلب کے مطابق روزہ نہ صرف خون میں موجود کولیسٹرول (cholesterol )کی مقدار کو معتدل رکھتا ہے۔ بلکہ خون کی شریانوں کو اپنا کام احسن طریقے سے سرانجام دینے میں مدد دیتا ہے۔ جس کے نتیجے میں دل کے مختلف امراض مثلاً دل کا دورہ، اسٹروک یا فالج کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ روزہ جسم میں نظام ہاضمہ کے دوران مختلف اقسام کے کیمیائی عوامل کو بخوبی انجام دینے میں مدد دیتا ہے۔ جس سے خوراک میں موجود اہم غذائی اجزا کو جذب کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ہم نے اپنی علمی بساط کے مطابق بسیار تلاش وجستجو اور مطالعہ کے بعد ایک خلاصہ آپ کے سامنے پیش کیا تاکہ آپ کو روزے سے شغف پیدا ہو۔ اور روزے میں آپ خوب اہتمام سے عبادت وریاضت کریں۔ یہ جو کچھ پیش کیا گیا ہے وہ سب طبی تحقیق ہے۔ اس کے علاوہ روزے کے بے شمار روحانی و اخروی اور دنیوی فوائد ہیں جس کو حضرت شارع علیہ السلام نے بیان فرمایا۔ تو قارئین کو چاہیے کہ وہ سب مطالعہ کرکے اپنی معلومات دینیہ میں اضافہ کراور رمضان المبارک کے تمام انوار وبرکات حاصل کرنے کی کوشش کریں اور دعا کریں کہ پروردگار عالم ہم سب کی مغفرت عطا فرمائے۔ اور مذکورہ بالا تمام فوائد سے ہم سب کو مالا مال فرمائے آمین۔