دارالہدی یونیورسٹی (کیرالا )میں آنلائن علمی مسابقہ، ایک نظر

ہر دور اور ہر زمانے میں  مسابقہ کی اہمیت و افادیت اپنی جگہ مسلم رہی ہے ، احادیث کے مطابق آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بھی صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین کے مابین گھڑسواری میں مسابقے  ہوئے ، جس میں آقا ﷺ نے فیصل کی حیثیت سے بنفس نفیس  شرکت فرمایا، چونکہ اس زمانے میں كلمة إعلاۓ حق کی خاطر جہاد فرض تھا، لہذا ہر مرد مسلم پر گھڑ سواری اور تیر اندازی کے فنون کا سیکھنا ضروری تھا، اور ان چیزوں میں مسابقہ کے ذریعے ایک دوسرے پر سبقت اور تفوق کے جذبے کو ابھارا جاتا تھا  تاکہ ہر فرد کم عمری ہی سے مذکورہ فنون  کو سیکھ کر اس میں مہارت تامہ اور براعت کاملہ حاصل کرے اور میدان جنگ میں اپنے ایمانی جوش و قوت کے ساتھ دشمنوں کی اینٹ سے اینٹ بجا دے ۔ 

اگر دور حاضر کی بات کریں تو ہم میں کا ہر شخص بخوبی جانتا ہے کہ فی الوقت ہم پر جہاد فرض نہیں ہے، لیکن مغربی تہذیب و تمدن سے مسلمانوں کے ایمان و عقیدے میں جو فسادات پیدا ہو رہے ہیں، جو مغربی بے حیائی اور برائیاں ہم میں تیزی سے پھیل رہی ہیں یقینا اس سے اسلامی معاشرہ دن بدن متاثر ہوتا جارہا ہے، تو اس پرآشوب دور میں مسلمانوں کے ایمان و عقیدے کی سلامتی   اور ہماری اسلامی تہذیب کے تحفظ اور بقا کے لئے ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم دعوت و تبلیغ کے میدان  میں اس فن کے شہسوار  پیدا کریں اور اس کے لیے ہمیں مدارس ومعاہد کے بے شمار طلبہ کو دعوت و تبلیغ کے لیے تیار کرنا ہوگا،  جس سے طلبہ ہر علاقہ،گاؤں اور ہر قصبہ میں جاکر وعظ و نصیحت  اور دعوت و تبلیغ کے ذریعہ دین سے منحرف شدہ لوگوں کو ضلالت گمراہی سے نکال کر صراط مستقیم پر گامزن کر سکیں۔

لہذا طلبہ کو دعوت و تبلیغ میں ماہر بنانے اور ان کے اندر مزید شوق پیدا کرنے کے لیے ہندوستان کے بے شمار اداروں اور یونیورسٹیوں میں نعت و تقاریر، مضمون نگاری اور ان جیسے ڈھیر سارے موضوعات پر اساتذہ کی نگرانی میں مسابقے کرائے جاتے ہیں اور بعد مسابقہ  حسب لیاقت طلبہ کے مابین انعامات بھی تقسیم کئے جاتے ہیں،اس سے جہاں ایک طرف طلبہ کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے تو وہیں دوسری جانب ان کے لیے مستقبل میں  ایک بڑا داعی اور مبلغ بننے کے راستے بھی ہموار ہوتے ہوئے نظر آتے ہیں۔

میرے مخلص دوست اور کرم فرما حضرت مفتی اشرف رضا العلیمی ( لیکچرر دارالہدی یونیورسٹی کیرلا )  کے ذریعہ   مجھے ہندوستان کے عظیم الشان دینی اور عصری ادارہ دارالہدی یونیورسٹی  میں حالیہ دنوں آنلائن منعقد ہونے والے علمی مسابقہ کا علم ہوا، جس میں نعت و منقبت ، ملیالم ، اردو، انگلش  عربی اور دیگر زبانوں میں تقریریں اور غزل جیسے ڈھیر سارے موضوعات شامل تھے،

 آپ بخوبی جانتے ہیں کہ کرونا وائرس کے باعث تقریبا ملک کے اکثر اسکول، کالجیز ،یونیورسٹیز  اور دارالاقامہ بند ہیں ، جن میں بعض جگہ آن لائن کلاس کا سسٹم چل رہا ہے وہ بھی دقت و دشواری کے ساتھ!

یہ جان کر مجھے بیحد خوشی ہوئی کہ   ایسے نازک وقت میں جبکہ تمام ادارے اغلاق کی صعوبتوں اور زحمتوں سے دوچار ہیں لیکن    ادارہ ہذا نے طلبہ کی آنلائن تعلیمی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ طلبہ کے لیے آن لائن علمی مسابقہ کا بھی اہتمام و انتظام کیا، جو کہ طلبہ کے لیے انتہائی خوش آئند ہے ، 

اس کے حوالے سے مزید جانکاری کا اشتیاق پیدا ہوا تو برادر کبیر  مفتی صاحب سے  واٹس ایپ اور پھر فون کے ذریعہ  ادارے اور اس کی  انتظامیہ کے بارے میں بہت کچھ پوچھا، حضرت نے نہایت ہی سنجیدگی سے ہر چیز پر مختصر روشنی ڈالی، یقینی طور سے  دل بہت خوش ہوا کہ اس  ادارے کی فیاضیاں اس قدر زوروں پر ہیں   کہ یہ اغلاق  عام کے وقت میں بھی اپنے طلبا کے مستقبل کو روشن بنانے اور ان کی شخصیت سازی کے لیے بیحد فکر مند ہے اور ان کے لیے بے انتہا جدو جہد اور مسلسل تگ و دو کر رہا ہے۔ 

میرے بڑھتے ہوئے شوق کے پیش نظر موصوف نے میرے پاس طلبہ کے چند ویڈیو بھی ارسال کی، وقت نکال کر میں نے سنا اور دیکھا، بلاشبہ ہر طالب علم نے اپنی وسعت کے مطابق لائق تحسین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ، کم عمری ہی میں  انگلش اور عربی میں زبان کی سلاست اور شائستگی یقینی طور سے ادارے کی اعلیٰ تعلیم اور اساتذہ کی بے انتہا محنتوں کا عکس جمیل ہے ۔ 

پھر موصوف کا کرم بالاۓ کرم کہ انھوں نے ناچیز راقم الحروف کو  فیصل کی حیثیت سے غزل والے طلبہ کو  نمبرات دینے کا حکم فرمایا، ویسے یہ احقر  اس لائق تو نہیں کہ جج کی حیثیت سے  طلبہ کی علمی سرگرمیوں  میں موازنہ اور مقاومہ کر سکے لیکن تعمیل حکم بھی ضروری تھا ،  لہذا اپنے ذہن قاصر  اور کم ظرفی کے مطابق پورے احتیاط سے اس کام کو سر انجام دینے کی بھرپور کوشش کی،لیکن پھر بھی ناچیز بتقاضائے بشری اگر کسی غلطی کا شکار ہوا ہو تو اللہ کی بارگاہ میں معافی کا طلبگار ہوں۔ 

اللہ کی بارگاہ میں دعا ہے کہ مولا ادارہ ہذا کو مزید ترقیوں کے راہوں پر گامزن فرمائے، وہاں  کے اساتذہ، انتظامیہ اور طلبہ کے علم و عمل میں بے پناہ  برکتیں عطا فرمائے اور ادارہ ہذا مستقبل میں بھی ایسی ہی عظیم کارکردگیوں کی توفیق مرحمت فرماۓ۔

آمین یا رب العالمین بجاہ سید المرسلین ﷺ۔

  

محمد احمد حسن امجدی۔

ریسرچ اسکالر ۔ جامعۃ البرکات علی گڑھ۔

8840061391

Related Posts

Leave A Comment

Voting Poll

Get Newsletter