سرمایۂ اسلام تھے علامہ نظامی

پاسبان ملت، خطیب مشرق حضرت علامہ مولانا مشتاق احمد نظامی علیہ الرحمہ کی ہمت جہت شخصیت کے تعارف کے لئے بس اتنا ہی کافی ہے کہ وہ اپنے آپ میں ایک انجمن تھے۔ وہ ایک عظیم مصنف تھے، وہ لاجواب مناظر بھی تھے،مدبرومفکراور زبردست داعیٔ اسلام وترجمان سنیت تھے۔

مجاہد ملت اور مفتی اعظم ہند علیہما الرحمہ کی بارگاہ میں حاضر باش رہنے والے کیوں نہ پاسبان ملت ہوں گے کہ وہاں توصرف دین وسنیت کی نشرواشاعت اورحفاظت وصیانت کاتصوروخیال، فکرونظر میں بسایا جاتا تھا۔ احیائے دین وسنت کے لیے ہمہ وقت فکرمندرہنے والے جذبات سے دلوں میں گرمی بھری جاتی تھی،یہی وجہ ہے کہ ان کے پروردہ آج بھی بے مثال نظرآتے ہیں۔

پاسبان ملت نے پورے ہندوستان میں امت مسلمہ کی تعلیمی وتبلیغی خدمات میں روح پھونکنے کے لئے جگہ جگہ مدارس و تنظیم کی بنیاد رکھی اور سنی تبلیغی جماعت کے پلیٹ فارم سے انھوں نے دین متین کی نشرواشاعت اورحفاظت وصیانت کے فرائض بحسن وخوبی انجام دے۔جہاں بھی تشریف لے جاتے،اہل سنت کی تعلیم و تدریس اور تبلیغی امورکاجائزہ لیتے،مساجد ومدارس اہل سنت کی ترویج و ترقی کی فکرفرماتے، مقامی افراد کو بیدار کرتے، وہابیت ونجدیت کے ناسورسے آگاہ فرماتے، بدمذہبوں کاردبلیغ فرماتے۔انھوں نے جلسہ میں صرف تقریری فرائض کونہیں نبھایا بلکہ وہ اراکین جلسہ  کودین وسنیت کی نشرواشاعت کے لئے  ایک حوصلہ دیتے تھے اور آگے بڑھ کرامت مسلمہ کی بے راہ روی،بد عملی پربند باندھنے کے لئے ابھارتے تھے۔ اگرآج بھی ہمارے علما وخطبا کے اندرایسی فکر پیدا ہوجاۓ تواہل سنت میں زبردست انقلاب آسکتا ہے۔ اورخرافات وبدعات کے انسداد میں ہمیں کامیابی حاصل ہوسکتی ہے،بس ضرورت اس بات کی ہے کہ خواب غفلت میں پڑے ہوئے لوگوں کو جگا دیاجاۓ،ان کے اندرجہالت ورسومات سے لڑنے کا جذبہ پیدا کردیا جائے۔ یہی وقت کی ایک اہم ترین ضرورت ہے اور ایمان وعقائد کی حفاظت کے واسطے ان میں اسلامی فکر کوٹ کوٹ کر بھردی جاۓ،کیوں کہ ایمان کے بغیر کوئی عمل خداکی بارگاہ میں  قابل قبول نہیں ہے۔

حضرت پاسبان ملت علیہ الرحمہ نے اپنے زبان وقلم سے ہردم جس امرکی جانب توجہ مبذول کرائی وہ فکر اسلامی اور تحفظ ناموسِ رسالت کا فریضہ تھا جس کی خاطر انھوں نے اپنے  شب وروز کو وقف کررکھا تھا۔آج اسی فکرکوتازہ کرنے کے ضرورت ہے تاکہ کم پڑھے لکھے لوگوں کے دین وایمان کی حفاظت کا سامان فراہم ہوسکے۔

رات میں مفتی اعظم باسنی حضرت علامہ مولانا مفتی ولی محمد صاحب قبلہ رضوی سربراہ اعلیٰ سنی تبلیغی جماعت باسنی ناگورشریف نے امام احمد رضا مسجد کے سامنے جشن غوث اعظم میں پاسبان ملت علیہ الرحمۃ کی دینی وتبلیغی خدمات پر زبردست خطاب فرمایا اورآپ کی بارگاہ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ ابھی صبح ام المدارس مدرسہ اسلامیہ رحمانیہ صدر بازار میں حضرت مولانا محمد اسلم رضا قادری اشفاقی مدرس ادارہ ہذا نے آپ کی خدمات جلیلہ کوپیش کیااورسنی تبلیغی جماعت کے فروغ وترقی آپ کی بے لوث قربانیوں کا تذکرہ فرمایا۔مفتی اعظم باسنی نے فاتحہ خوانی کرکے حضرت کی روح کو ایصال ثواب کیا،مولی تعالیٰ قبول فرمائے۔

Related Posts

Leave A Comment

Voting Poll

Get Newsletter