فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی!

نصف صدی سے زیادہ مدت گزری... فلسطینی مسلمان جور و ستم اور دہشت گردی کے شکار ہیں... ہر ستم سہہ کر بھی وہ صہیونی دہشت گردوں سے ٹکر لے رہے ہیں... ایسا مجاہدانہ جگر؛ اور عزم کے پیکر مسلمان؛ بزدل عرب حکمرانوں کے لیے اذانِ سحر ہیں... لیکن ان اسرائیل نواز حکمرانوں کی نیند شاید اُس وقت کھلے گی... جب اُن کے اقتدار کا سورج غروب ہو رہا ہوگا... یا یومِ حساب قائم ہو چکا ہو گا...

آہ! آج کرب کچھ سِوا ہو گیا... جب کئی سانحات ارضِ فلسطین سے جھنجھوڑنے لگے...کیا وہ منظر دل ہلانے کو کافی نہیں؟ جب ننھے ننھے بچے صہیونی فوج کی گرفت میں تھے...اور بیدردی کے ساتھ انھیں زنداں لے جایا جا رہا تھا... کیا وہ لمحہ بھول گئے جب بچیاں ننھے ننھے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے مسجد اقصٰی کی یہود کے پنجوں سے آزادی کی صدا بلند کر رہی تھیں... اور موت ان کے روبرو تھی... 

آج کی تازہ وارداتیں ہیں... جب کئی بچوں کو صہیونی حملوں میں شہید کر دیا گیا... کئی بچوں کو چن چن کر قید کر دیا گیا... کئی بچوں کو ماؤں کی گود سے جدا کر دیا گیا... کھلتی کلیاں مسل دی گئیں... ننھے ننھے پھولوں کو مرجھا ڈالا گیا...

صہیونی فوج جوانوں کو کھدیڑ رہی ہے... بچوں کو باپوں سے جدا کر رہی ہے... مسجد اقصٰی میں آگ برسا رہی ہے...چاروں سمت مسلم مملکتیں ہیں... سب سوئے ہیں... سب یہود نواز ہیں... سب مجرم ہیں...

بروزِ محشر حرمین میں اے سی اور عالی شان تعمیرات کا سوال نہیں ہوگا... حج و عمرہ کے ڈیلکس انتظامات نہیں پوچھے جائیں گے... پانچ تارہ سہولیات نہیں پوچھی جائیں گی... ہاں! اہلِ فلسطین کے لہو کے ہر ہر قطرے کا حساب ضرور ہو گا... مسلم مملکتوں کی بربادی اور مسلمانوں کی شہادت کا احتساب ضرور ہو گا... مسجد اقصٰی کے تقدس کا حساب ہوگا... ارضِ فلسطین کے بے گناہ مسلمانوں کے لہو کا حساب لیا جائے گا... ہزاروں بچے جو بیدردی سے شہید کر دیے گئے.... ان کا لہو رنگ لائے گا... ان کی پتھرائی آنکھیں؛ مرجھائے چہرے؛ کرب ناک مناظر گواہی دیں گے کہ..."تم بھی ظلم میں شریک تھے... آل سعود بھی ظالم کے پشت پناہ تھے... حکمراں بھی فلسطینی قتلِ عام کے مجرم تھے..."

اِدھر قوم کا حال بھی اطمینان بخش نہیں... نیند کا عالَم ہے... نہ کوئی منصوبہ نہ کوئی تربیتی پروگرام... نہ خوف الٰہی نہ محبتِ رسالت پناہی صلی اللہ علیہ وسلم... نہ صہیونی یلغار کی کچھ فکر نہ یورپی افکار کا غم... بے ہوشی کی نیند میں مَست ہیں... 

مشرق سے ہو بیزار، نہ مغرب سے حذر کر... 

فطرت کا اشارہ ہے کہ ہر شب کو سحر کر.... 

غلام مصطفیٰ رضوی

نوری مشن مالیگاؤں

١٧ مئی ٢٠٢١ء

Related Posts

Leave A Comment

Voting Poll

Get Newsletter